اوسلو (بیورو رپورٹ)
ناروے کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہے کہ کسی خاتون کو وزیرخارجہ مقرر کیاگیاہے۔ نئی خاتون وزیرخارجہ کی تقرری کے بعد اب ناروے کے تین سب سے طاقتور عہددوں پر وزارت عظمیٰ، وزارت خزانہ اور وزارت خارجہ پر خواتین براجمان ہوگئی ہیں۔ دوخواتین مس ایرنا سولبرگ اور مس سیو جنسن پہلے ہی بالترتیب وزیراعظم اور وزیرخزانہ تھیں لیکن اب اس ہفتے خاتون وزیرخارجہ کے تقرر کے بعد اب یہ تیسرا سب سے اہم عہدہ بھی ایک خاتون کے پاس آگیاہے۔
نئی تقرریوں کے بعد نارویجن کابینہ کے کل اراکین کی تعداد انیس ہے اور ان میں سے وزیراعظم سمیت ۹ خواتین ہیں اور بقیہ دس افراد مرد ہیں۔
ناروے کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ایک خاتون وزیرخارجہ کا تقرر ہوا ہے۔ اب تک ناروے کی آزادی کے بعد ایک سو بارسالوں کے دوران تیس وزیرخارجہ تبدیل ہوئے اور ان میں سے ایک بھی عورت نہیں تھی۔
نئی وزیرخارجہ اکتالیس سالہ مس ’’اینے اریکسن سوریدے‘‘ کا تعلق حکمران جماعت (ہورے پارٹی) سے ہے اور وہ اس قبل وزیردفاع سمیت متعدد عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں۔
انہیں سابقہ وزیرخارجہ ’’بورگے بریندے‘‘ کی جگہ وزیر خارجہ تعینات کیاگیا ہے جو اب ورلڈ اکنامک فورم کے ذمہ دار بن گئے ہیں۔
خاتون وزیرخارجہ جو قانون ڈگری کی حامل ہیں، نے سیاست کا آغاز تھرمسو یونیورسٹی ناروے میں اپنی تعلیم کے دوران کیا اور وہ اس وقت سے ہی اپنی جماعت (ھورے پارٹی) سے وابستہ ہے۔